1
جو مال کرایہ پر اٹھایا جاتا ہے اس کی چند شرطیں ہیں: ١۔ یہ کہ وہ معین ہو پس اگر کہے کہ میں نے اپنے گھروں میں سے ایک گھر کرایہ پر دیاہے تو درست نہیں۔ ٢۔ کرایہ پر لینے والا اس کو دیکھے یا کرایہ پر دینے والا اس کی خصوصیات اس طرح بیان کرے کہ وہ پورے طور پر معلوم ہوجائے۔ ٣۔ اس کا سپرد کرنا ممکن ہو تو جو گھوڑا بھاگ گیا ہے اس کو کرایہ پر دینا باطل ہے۔ ٤۔ وہ مال ایسا ہو کہ اس سے نفع اٹھانے کے باوجود ختم نہ ہوتا ہو پس روٹی پھل اور اس قسم کی دوسری کھانے کی چیزیں کرایہ پر دیناصحیح نہیں۔ ٥۔ جس فائدہ کے لئے کرایہ پر لیا گیا ہو وہ فائدہ اس سے حاصل ہوسکے۔ پس ایسی زمین کرایہ پر زراعت کے لئے دینا کہ جس کے لئے بارش کا پانی کافی نہ ہو اور نہر کے پانی سے سیراب نہ کی جاسکتی ہو صحیح نہیں ہے۔ ٦۔ جو چیز کرایہ پر دے رہاہے وہ اس کی اپنی ملکیت ہو اور اگر کسی اور شخص کے مال کو کرایہ پر دے تو اس صورت میں صحیح ہے جب کہ مالک راضی ہوجائے۔ |