1
استبراء ایک مستحب فعل ہے جسے مرد پیشاب خارج ہونے کے بعد انجام دیتے ہیں۔ اس کے کئی طریقے ہیں۔ ان میں سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ پیشاب رک جانے کے بعد اگر مقام پاخانہ نجس ہے تو پہلے اسے پاک کرلے اس کے بعد بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی سے پاخانہ نکلنے والی جگہ سے لے کر لہ تناسل کی جڑ تک تین مرتبہ کھینچے پھر انگوٹھے کو لہ تناسل کے اُوپر اور انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی کو نیچے رکھ کر تین مرتبہ ختنہ کی جگہ تک کھینچے اور اس کے بعد تین مرتبہ لہ تناسل کے سرے کو نچوڑے۔
|
2
وہ تری جو میاں بیوی کی خوش فعلی کے بعد خارج ہوتی ہے کہ جسے مَذی کہتے ہیں۔ اسی طرح وہ تری جو کبھی کبھار منی نکلنے کے بعد خارج ہوتی ہے جسے وَذی کہا جاتا ہے اور وہ تری جو گاہے گاہے پیشاب کے بعد خارج ہوتی ہے کہ جسے وَدی کہتے ہیں اگر پیشاب کے قطرات اسے نہ لگ گئے ہوں تو پاک ہے اور اگر انسان پیشاب کرنے کے بعد استبراء کرلے اور پھر کوئی تری خارج ہو جس کے متعلق شک ہو کہ یہ پیشاب ہے یا مذکورہ بالا چیزوں میں سے کوئی ایک ہے تو وہ پاک ہے۔
|
3
اگر انسان کو شک ہو کہ استبراء کیا تھا یا نہیں اور کوئی تری خارج ہو اور معلوم نہ ہوسکے کہ پاک ہے یا نہیں تو وہ نجس ہوگی اور اگر وضو کرلیا تھا تو باطل ہوجائے گا ہاں اگر شک ہے کہ جو استبراء کیا تھا وہ صحیح تھا یا نہیں اور اس صورت میں رطوبت خارج ہوئی کہ جس کے متعلق علم نہ ہوسکے کہ پاک ہے یا نجس تو وہ پاک ہوگی اور وضو بھی باطل نہیں ہوگا۔
|
4
جس نے استبراء نہ کیا ہو اب اگر کافی دیر گزرنے کی وجہ سے یقین ہوجائے کہ پیشاب مجریٰ میں باقی نہیں رہا اور کچھ رطوبت خارج ہو اور شک کرے کہ پاک ہے یا نہیں تو وہ تری پاک ہوگی اور وہ وضو بھی باطل نہیں ہوگا۔
|
5
اگر انسان پیشاب کے بعد استبراء کرے اور پھر وضو کرلے اور وضو کے بعد کوئی رطوبت خارج ہو کہ جس کے متعلق اسے یقین ہو کہ پیشاب ہے یا منی تو احتیاط واجب یہ ہے کہ غسل کرے اور وضو بھی کرے ہاں اگر وضو نہ کرچکا ہو تو پھر وضو ہی کافی ہے۔
|
6
عورت کے لئے پیشاب کے بعد استبراء نہیں ہے۔ اب اگر اسے کوئی تری نظر ئے اور شک کرے کہ پاک ہے یا نجس تو وہ پاک ہوگی اور وہ تری وضو اور غسل کو بھی باطل نہیں کرے گی
|