1
جس عورت کا نکاح دائمی ہوجائے اس کو شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نہیں جانا چاہیے اور اسے شوہر کی ہر لذت کے لئے اپنے آپ کو پیش کرنا چاہیے اور کسی عذر شرعی کے علاوہ شوہر کو ہمبستری سے نہ روکے۔ پس اگر ان چیزوں میں شوہر کی اطاعت کرے تو غذا و لباس و مکان اور دوسرے لوازمات کا مہیا کرنا جو کتب فقہ میں مذکور ہیں شوہر پر واجب ہے اور اگر یہ چیز مہیا نہ کرے چاہے قدرت رکھتا ہویا نہیں تو وہ بیوی کا مقروض ہے۔
|
2
اگر عورت ان کاموں میں جو گزشتہ مسئلہ میں بیان ہوچکے ہیں شوہر کی اطاعت نہ کرے تو گناہگار ہوگی اور غذا لباس مکان اور ایک بستر پر سونے کا عورت حق نہیں رکھتی البتہ عورت کا حق مہر ختم نہیں ہوگا (یعنی وہ شوہر کے ذمہ واجب الادا ہے) ۔
|
3
مرد کو کوئی حق نہیں کی وہ عورت کو گھر کہ خدمت کے لئے مجبور کرے۔
|
4
عورت کا سفر خرچ اگر وطن میں رہنے کے خرچ سے زیادہ ہے تو شوہر پر لازم نہیں البتہ اگر شوہر چاہتا ہو کہ عورت کو سفر پر لے جائے تو اس کا خرچ ادا کرے۔
|
5
جو عورت شوہرکی اطاعت کرتی ہے اگر خرچ کا مطالبہ کرے اور شوہر نہ دے تو وہ ہر دن کے خرچ کی مقدار شوہر کی اجازت کے بغیر اس کے مال سے لے سکتی ہے اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو اگر مجبور ہے کہ اپنی معاش خود تلاش کرے تو جس وقت تہیہ معاش میں مشغول ہے شوہر کی اطاعت اس پر واجب نہیں۔
|
6
مرد دائمی عقد والی عورت کو اس طرح نہیں چھوڑ سکتا کہ نہ وہ شوہر دار عورت کی طرح ہو اور نہ بے شوہر کی طرح لیکن یہ واجب نہیں کہ چار راتوں میں سے ایک رات اس کے پاس رہے۔
|
7
شوہر نکاح دائمی والی بیوی سے چار مہینہ سے زیادہ ہمبستری ترک نہیں کر سکتا۔
|
8
اگر عقد دائمی میں حق مہر معین نہ کریں تو عقد صحیح ہے۔ اب اگر شوہر بیوی سے جماع کرے تو اس کی رشتہ دار عورتوں کے مطابق اس کو حق مہر ادا کرے جو کہ اس عورت جیسی ہوں۔
|
9
اگر عقد دائمی پڑھتے وقت حق مہر ادا کرنے کی مدت معین نہ کی ہو تو پھر عورت حق مہر لینے سے پہلے شوہر کو ہمبستری سے روک سکتی ہے۔ چاہے شوہر حق مہر ادا کرنے کی طاقت رکھتا ہو یا نہیں۔ البتہ اگر حق مہر لینے سے پہلے ہمبستری پر راضی ہوجائے اور شوہر اس کے ساتھ ہمبستری کرلے تو اب بغیر کسی عذر شرعی کے شوہر کو ہمبستری سے منع نہیں کر سکتی۔
|