1
جو شخص عید الفطر کی رات کے غروب کے وقت یعنی شب عید فطر کے غروب ہونے سے پہلے اگر چند لحظہ ہی کیوں نہ ہو تو اپنی طرف سے اور ان اشخاص کی طرف سے جن کا یہ کفیل ہے فی نفر ایک صاع جو تقریبا ً تین کلو جو سوا تین سیر ہے گندم، جو، کھجوریں، کشمش، چاول اور اس قسم کی چیزوں میں سے کسی مستحق کو دے اور اگر ان میں سے کسی کی قیمت ادا کردے تو بھی کافی ہے
|
2
جو شخص اپنا اور اپنے اہل و عیال کا سال کا خرچ نہیں رکھتا اور اس کا کوئی کاروبار بھی نہیں ہے کہ جس سے اپنا اور اپنے اہل و عیال کا خرچ پورا کرسکے تو وہ فقیر ہے ۔ اس پر زکواۃ اداکرنا واجب نہیں۔
|
3
انسان کو چاہیے کہ ان لوگوں کا فطرہ جو عید الفطر کی رات غروب کے وقت اس کے دستر خوان پر کھانا کھائیں ادا کرے چھوٹے ہوں یا بڑے مسلمان ہوں یا کافر ان کا خرچ اس پر واجب ہو یا نہ اس کے اپنے شہر میں ہوں یا کسی دوسرے شہر میں۔
|
4
اگر اس شخص کو جس کی خوراک اس کے ذمہ ہے اور وہ کسی اور شہر میں ہے وکیل کرے کہ وہ اس کے مال سے فطرہ ادا کردے تو اگر اسے اطمینان ہو کہ وہ اپنا فطرہ ادا کردے گا تو ضروری نہیں کہ اس کا فطرہ اد اکرے۔
|
5
وہ مہمان جو عید الفطر کی رات کے غروب سے پہلے صاحبِ خانہ کی رضا سے اس کے گھر وارد ہو اور وہ اس کے دستر خوان پر کھانے والوں میں شمار ہو تو اس کا فطرہ اس پر واجب ہے۔
|
6
اس مہمان کا فطرہ کہ جو عید الفطر کی رات غروب سے پہلے صاحبِ خانہ کی مرضی کے بغیر وارد ہو اور اگر اس کا نان خوار حساب ہوگا تو فطرہ واجب ہے اور یہی حکم ہے اس شخص کا جس کے خرچ دینے پر کسی کو مجبور کیا گیا ہو۔
|
7
اس مہمان کا فطرہ جو عید الفطر کی رات غروب کے بعد وارد ہو صاحبِ خانہ پر واجب نہیں اگرچہ غروب سے پہلے اسے دعوت دے چکا ہو اور اس کے گھر میں ہی آکر افطار کرے۔
|
8
جو شخص عید الفطر کی رات غروب کے وقت دیوانہ یا بے ہوش ہو اس پر زکواۃ فطرہ واجب نہیں۔
|
9
اگر غروب سے پہلے بچہ بالغ، دیوانہ عقلمند اور فقیر غنی ہوجائے تو اگر فطرہ کے واجب ہونے کے شرائط اس میں پائے جائیں تو وہ زکواۃ فطرہ ادا کرے۔
|
10
جس شخص پر عید الفطر کی رات غروب کے وقت زکواۃ فطرہ واجب نہ ہو اگر عید کے دن ظہر سے پہلے فطرہ کے واجب ہونے کے شرائط اس میں موجود ہوجائیں تو اس کے لئے زکواۃ فطرہ دینا مستحب ہے۔
|