اگر کسی کو حالت قیام میں شک ہوجائے کہ پہلی رکعت ہے یا دوسری تو کیا وہ شخص اسی شک کی حالت میں قرا ت کو تمام کرکے رکوع میں جاکر تروی (فکر ) کرسکتا ہے یا نہیں؟ اسی طرح افعال میں مثلاً سجدہ میں شک ہو کہ یہ پہلا سجد ہ ہے یا دوسرا اور اسی حالت شک میں ذکر سجدہ مکمل کرے پھر بیٹھ کر تروی کرے کیا یہ جائز ہے ؟
جس وقت شک پیدا ہو اسی وقت تروی (فکر) کرے اور اگر تروی (فکر) کے بغیر اس خیال سے کہ بعد میں فکر کرے گا کہ میری تکلیف کیا ہے نماز کو جاری رکھے تو حالت شک اور جہل میں جو بھی عمل بجالایا ہے اس کی صحت محل اشکال ہے۔
|