1
اگر چھلکے دار مچھلی زندہ پانی سے پکڑ لی جائے اور وہ پانی سے باہر مر جائے تو پاک اور اسے کھانا حلال ہے اور اگر پانی میں مرجائے تو پاک اس کا کھانا حرام ہے اور جس مچھلی کے اوپر چھلکے نہیں ہوتے اگرچہ وہ پانی سے زندہ پکڑ لی جائے اور پانی کے باہر وہ مرے تو وہ حرام ہے۔
|
2
اگر مچھلی پانی سے باہر آپڑے یا پانی کی لہر اسے باہر پھینک دے یا پانی زمین میں دھنس جائے اور مچھلی خشکی پر رہ جائے تو اگر مرنے سے پہلے ہاتھ یا کسی چیز سے انسان اس کو پکڑ لے تو وہ مرجانے کے بعد حلال ہے ۔
|
3
مچھلی کا شکار کرنے والے کے لئے ضروری نہیں کہ وہ مسلمان ہو اور اس کو پکڑتے وقت خدا کا نام لے البتہ مسلمان کو یہ علم ہوکہ شکار ی نے زندہ مچھلی پکڑی ہے اور اس مچھلی نے پانی سے باہر جان دی ہے۔
|
4
مری ہوئی مچھلی کہ جس کے متعلق معلوم نہ ہو کہ یہ پانی سے زندہ پکڑی گئی ہے یا مردہ تو اگر وہ کسی مسلمان کے ہاتھ میں ہو تو حلال ہے اور اگر کافر کے ہاتھ میں ہو تو اگرچہ وہ کہے کہ میں نے زندہ پکڑی تھی وہ حرام ہے۔
|
5
زندہ مچھلی کھانے میں کوئی اشکال نہیں۔
|
6
اگر زندہ مچھلی کو پکانا شروع کردیں یا پانی سے باہر جان نکلنے سے پہلے اسے ماردیں تو اس کے کھانے میں کوئی اشکال نہیں۔
|
7
اگر مچھلی کو پانی سے باہر دو ٹکڑے کردیا جائے اور اس کا ایک حصہ جبکہ وہ زندہ ہے پانی میں گرجائے تو اس حصے کا کھانا جو کہ پانی سے باہر رہ گیا ہے کوئی اشکال نہیں رکھتا۔
|