• صارفین کی تعداد :
  • 642
  • 7/3/2011
  • تاريخ :

انقلاب بحرین کی نئی پیشرفت

بحرين

وسط مارچ میں جزیرہ نماشیلڈ فورسز کی طرف سے بحرین پر جارحیت اور پرامن انقلابی تحریک کے خلاف سعودی خلیفی کریک ڈاؤن کے دوران کویتی بحریہ کے بعض یونٹس کو بحرین کے پانیوں میں بھیج دیا گیا تھا۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے دارالحکومت منامہ میں کویتی سفارتخانے کے فوجی اتاشی کرنل علی عساکر نے کہا کہ کویتی بحریہ نے عوامی تحریک کے دوران بحرین کی سمندری حدود میں قیام امن کا فریضہ سرانجام دیا ہے"۔

انھوں نے البتہ یہ نہیں کہا کہ بحرین کی سمندری حدود میں کویتی بحریہ کو کس قسم کے خطرات کا سامنا تھا جس کا اس نے بقول ان کے، مؤثر مقابلہ کیا ہے۔

کویتی بحریہ کے یونٹس جزیرہ نما شیلڈ کی ان فورسز کا حصہ تھے جنہوں نے بحرینی عوام کی پرامن تحریک کو کچلنے کے لئے اس ملک پر چڑھائی کی تھی۔

دریں اثناء آل سعود کی قابض فوجوں کے ایک افسر نے بھی گذشتہ منگل کو کہا تھا کہ سعودی اور اماراتی فورسز بھی بحرین سے جارہی ہیں لیکن وہ پھر لوٹ کر اس ملک میں تعینات ہونگی جبکہ کویت نے اعلان کیا ہے کہ اس کی فوج بحرین میں حکومت اور انقلابیوں کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات اور اصلاحات کے عمل پر اس ملک سے جارہی ہے۔

بحرین کی انقلابی قوم نے جزیرہ نما شیلڈ فورسز کے بحرین میں آمد کو اس ملک پر جارحیت اور قبضہ قرار دیا ہے اور ان ملکوں سے بارہا کہا ہے کہ اس ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں اور اپنی فوجوں کے فوری انخلاء کو یقینی بنائیں۔

کویتی حکومت کو بحرین میں فورسز بھیجنے پر اندرونی طور پر بھی شدید مخالفتوں کا سامنا تھا۔