• صارفین کی تعداد :
  • 785
  • 1/8/2011
  • تاريخ :

عراق : اہل تشیع کے خلاف امریکی - سعودی مشترکہ سازش

اہل تشیع کے خلاف امریکی - سعودی مشترکہ سازش

امریکہ سعودی عرب کی حمایت سے عراق کے وزیراعظم نوری المالکی کی پوزیشن کمزور بنانے کی کوشش کر رہا ہے؛ عراق کے شیعیان اہل بیت (ع) کے خلاف مشترکہ سعودی - امریکی سازش کا انکشاف۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق عراقی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ عراق میں قومی کونسل برائے اسٹرٹیجک پالیسی امریکہ اور سعودی عرب کا منصوبہ ہے جس کے سہارے امریکہ اور سعودی عرب وزیراعظم کے اختیارات کم کرنا چاہتے ہیں۔

نہرین نٹ نے لکھا ہے کہ اس اسٹرٹیجک پالیسی کونسل کے وجود میں آنے سے عراق میں دوحکومتیں بن جائيں گي جن کے سبب ملک میں  اختلاف و تفرقہ پھیل سکتا ہے۔

ادھر اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب اور امریکہ نے بعثی عناصر کو منظم کرکے ایک نئي تنظیم بنائي ہے۔ ادھر اطلاعات ہیں کہ امریکہ نے لندن قاہرہ امان اور بغداد میں بعثی عناصر سے ملاقاتیں کر کے انہیں منظم کرنے کی کوشش کی ہے۔

یاد رہے بعثی دہشتگرد عناصر کو سعودی عرب اور امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔

ادھر خلیج فارس کی ریاستوں کے با خبر ذرائع سے موصولہ اطلاعات میں عراق کے شیعیان اہل بیت (ع) کو نقصان پہنچانے کے سلسلے میں مشترکہ سعودی - امریکی سازش کا انکشاف کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکہ اور سعودی عرب صدام کے پسماندہ بعثیوں اور صدام دور کے اعلی افسروں کی مدد سے عراقی اہل تشیع کو نابود کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا ہیں۔

عراقی وزارت داخلہ کے سلامتی امور کے ڈائریکٹر حسین علی کمال نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ برس کے خونی بم دھماکوں میں نہایت ماہر افراد ملوث تھےاور ان دھماکوں میں جدید ترین دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ گذشتہ برس کے بم دھمکوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دھماکے وہابی تکفیریوں اور بعثی ٹولوں کے باہمی تعاون سے انجام پائے تھے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس عراق میں شیعہ علاقوں میں وہابی تکفیریوں نے کئی بم دھماکے کئے تھے جن میں سینکڑوں عراقی شیعہ مسلمان شہید ہوگئے تھے۔