1
مغرب کا وقت وہ ہے جب طرف مشرق کی سرخی جو غروب فتاب کے وقت پیدا ہوتی ہے ختم ہوجائے۔
|
2
مغرب و عشاء میں سے ہر ایک کا مخصوص اور مشترک وقت ہے۔ نماز مغرب کا مخصوص وقت اول مغرب سے تین رکعت پڑھ لینے کی مقدار تک ہے تو اگر کسی مسافر نے مثلاً تمام نماز عشاء بھول کر اس وقت پڑھ لی تو احتیاط مستحب یہ ہے کہ وہ نماز مغرب پڑھ لینے کے بعد دوبارہ نماز عشاء پڑھے اور نماز عشاء کا مخصوص وقت وہ ہے جب آدھی رات سے نماز عشاء پڑھنے کی مقدار بھر وقت باقی رہ جائے اگر کسی نے اس وقت تک نماز مغرب جان بوجھ کر نہ پڑھی تو پہلے عشاء اور پھر مغرب پڑھے لیکن اگر بھول کر نماز عشاء کو مقدم کرے تو نماز مغرب کو بقصد ادا نماز عشاء کے خاص وقت میں انجام دے سکتا ہے اور مغرب و عشاء کے مخصوص وقت کے درمیان نماز مغرب اور عشاء ئ کا مشترک وقت ہے کہ اگر کسی نے اشتباہاً نماز عشاء و مغرب سے پہلے اس وقت پڑھ لی اور نماز کے بعد ملتفت ہوا تو اس کی نماز صحیح ہے اور اسے چاہیئے کہ نماز مغرب بعد میں پڑھ لے۔
|
3
وقت مخصوص اور مشترک کہ جن کے معنی گذشتہ مسئلہ میں بیان ہوچکے ہیں اشخاص کے لحاظ سے مختلف ہے مثلاً اگر دو رکعت کی مقدار اول ظہر سے گزر چکی ہے تو مسافر کا وقت مخصوص ختم ہوگیا ہے اور وقت مشترک داخل ہوگیا ہے اور جو مسافر نہیں اس کے لئے چار رکعت کی مقدار وقت مخصوص ہوگا۔
|
4
اگر نماز مغرب سے پہلے بھول کر نماز عشاء شروع کرے اور نماز کے دوران معلوم ہو کہ اشتباہ کیا ہے چنانچہ اگر پوری نماز یا اس کا کچھ حصہ مشترک وقت میں پڑھا ہے اور ابھی تک چوتھی رکعت کے رکوع میں نہیں گیا تو نیت مغرب کی طرف پلٹا دے اور نماز کو ختم کرے اور اس کے بعد نماز عشاء پڑھے اور اگر چوتھی رکعت کے رکوع میں جاچکا ہو تو نماز عشاء ئ باطل ہوجائے گی تو اس کو پہلے نماز مغرب اور پھر نماز عشاء ادا کرنا چاہیئے اوراحتیاط مستحب یہ ہے کہ نماز عشاء ئ کی چوتھی رکعت کو تمام کرے اور پھر نماز مغرب اور عشاء کو بجالائے۔
|
5
نماز عشاء کا آخری وقت آدھی رات ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ مغرب و عشاء وغیرہ کے لئے اول غروب سے لے کر اذان صبح تک کے وقت کو رات شمار کرے اور نماز تہجد وغیرہ کے لئے طلوع آفتاب تک حساب کرسکتا ہے۔
|
6
اگر گناہ کے طور پر یا کسی عذر کی وجہ سے نماز مغرب یا عشاء کو آدھی رات تک نہیں پڑھا تو احتیاط واجب یہ ہے کہ اذان صبح سے پہلے تک ادا و قضا کی نیت کے بغیر بجالائے۔
|