11
چار صورتیں ایسی ہیں کہ جہاں اگر خریدار کومعلوم ہوجائے کہ مال میں عیب ہے تو نہ وہ معاملہ کو توڑ سکتا ہے اور نہ تفاوت قیمت لے سکتا ہے۔ ١۔ یہ کہ خریدتے وقت اسے معلوم ہو مال عیب دار ہے۔ ٢۔ عیب دار مال پر راضی ہوجائے۔ ٣۔ معاملہ کرتے وقت کہے کہ اگر مال میں عیب ہوا تو واپس نہیں دوں گا اور تفاوت قیمتی بھی نہیں لوں گا۔ ٤۔ بیچنے والا معاملہ کرتے وقت کہے یہ مال چاہے اس میں کوئی عیب ہو بیچتا ہوں البتہ اگر عیب کو معین کرے اور کہے مال کو اس عیب کے ہوتے ہوئے بیچتا ہوں اور معلوم ہو کہ اس میں دوسرا عیب بھی ہے توخریدار کو اختیار ہے کہ اس عیب کی وجہ سے جو کہ بیچنے والے نے معین نہیں کیا۔ مال کو واپس کردے یا تفاوت قیمت لے لے۔ |